Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

ناخن سے بیماری کی سوفیصد درست تشخیص! ہے نا دلچسپ!

ماہنامہ عبقری - مئی 2016ء

گرمی سے یا گرمی کے موسم میں ناخن اور تیزی سے بڑھتے ہیں اس لیے رات کے مقابلے میں دن میں ناخن زیادہ تیزی سے بڑھتے ہیں ایک دلچسپ حقیقت یہ ہے کہ اگر آپ سیدھے ہاتھ سے کام کرنے والے ہیں تو آپ کے سیدھے ہاتھ کے ناخن الٹے ہاتھ کے مقابلے میں تیزی سے بڑھتے ہیں

15 دن میں 20 سال پرانی ٹی بی ختم
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! اللہ پاک آپ کا سایہ ہمیشہ ہمارے سر پر قائم رکھے‘ مجھے عبقری پڑھتے چار ماہ ہوگئے ہیں‘ اب تو ہر ماہ عبقری کا بڑی شدت سے انتظار رہتا ہے۔ محترم حضرت حکیم صاحب! میرے پاس ٹی بی کا نہایت ہی مفید آزمودہ اور سستا نسخہ ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ عبقری کے ذریعے سے اس کو مخلوق خدا تک پہنچا دوں۔ میری والدہ کو 20 سال پہلے ٹی بی کی شکایت لاحق ہوگئی تھی‘ ہم نے ؓبڑا علاج کروایا‘ پانچ سال ڈاکٹروں کے علاج کے بعد شفایاب ہوئیں۔ پچھلے سال پھر میری والدہ کو شدید کھانسی اور بلغم میں خون آنا شروع ہوگیا۔ سرکاری ہسپتال سے چیک اپ کروایا تو دوبارہ ٹی بی کی شکایت نکلی۔ پھر علاج معالجہ شروع مگر افاقہ نہ ہوا۔ اتفاق سے انہی دنوں میرا ایک کام کے سلسلے میں ایک بزرگ کے پاس جانا ہوا جو سلسلہ چشتیہ قادریہ سے منسلک ہیں اور خواجہ معین الدین چشتی اجمیری رحمۃ اللہ علیہ سے فیض یاب ہیں۔ تو میں نے ان بزرگ کو اپنی والدہ کی بیماری بتائی تو انہوں نے ٹی بی کیلئے یہ نسخہ بتایا میری والدہ نے پندرہ دن استعمال کیا‘ ٹی بی بالکل ہی ختم ہوگئی۔ اب اللہ پاک کے فضل و کرم سے میری والدہ بالکل ٹھیک ہیں۔ نسخہ برائے ٹی بی: گندم کے پٹھے سوا دو کلو‘ سونف ایک پاؤ‘ اجوائن ایک پاؤ‘ کالی مرچ آدھ چھٹانک‘ گُڑ اصلی دیسی ایک پاؤ‘ پانی آٹھ کلو۔ بنانے کا طریقہ: جب گندم جانوروں کے چارے کے قابل ہوجائے یعنی قد ایک فٹ ہوجائے تو اس کو کاٹ کر چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کرلیں۔ ایک بڑا سا برتن لیکر اس میں آٹھ کلو پانی ڈال کر یہ تمام چیزیں ڈال دیں۔ گُڑ کو کوٹ کر ڈالنا ہے اور نیچے آگ جلادیں۔ آگ تیز جلانی ہے۔ جب پانی آدھا یعنی چار کلو رہ جائے تو آگ سے نیچے اتار لیں اور ٹھنڈا ہونے کیلئے رکھ دیں۔ ٹھنڈا ہونے کے بعد باریک کپڑے سے چھان لیں اور اس شربت کو صاف ستھری بوتلوں میں محفوظ کرلیں۔ آدھ کپ صبح نہار منہ اور آدھ کپ عصر کے وقت استعمال کریں۔ مجھے بھی دعاؤں میں یاد رکھیں۔ (اعجاز احمد‘ تلہ گنگ)
آپ کے ناخن آپ کے معالج
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! امید کرتا ہوں کہ آپ بخیرو عافیت ہونگے اور مخلوق خدا کی خدمت میں مصروف ہوں گے۔ آپ نے ہمیشہ یہ فرمایا کہ آپ کے پاس اگر کوئی طبی یا روحانی ٹوٹکے ہوں تو لکھیں میں آپ کو دونوں ہی لکھ کر بھیج رہا ہوں‘ خیر خواہی کے جذبے سے کہ آپ نے اپنے درس میں بھی فرمایا تھا کہ مخلوق خدا کی خیرخواہی کرنے سے اللہ تعالیٰ آپ کی مشکلات بھی حل فرما دیتا ہے سب سے پہلے میں آپ کو طبی لکھ کر بھیج رہا ہوں جو کہ میں اپنی حکمت یا ڈاکٹر میں بھی استعمال کرتا ہوں۔ ناخن بیماریوں کی تشخیص میں مدد دیتے ہیں‘ یہ ایک کراچی کے ڈاکٹر تھے ان سے مجھے 14 سال پہلے ملی تھی۔
ناخن: ناخنوں کا اگر کیمیائی تجزیہ کیا جائے تو یہ بالوں سے مشابہہ ہوتے ہیں جس میں سے زیادہ پروٹین ہوتا ہے۔ جسے کیرٹین کہتےہیں‘ یہ سلفر سے بھرپور ہوتا ہے۔ ہڈیوں اور دانتوں کے مقابلے میں ناخن زیادہ سخت ہوتے ہیں کیونکہ ان میں صرف دس فیصد پانی ہوتا ہے تاہم ان میں جذب کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے جب ان کو پانی میں ڈبویا جائے تو یہ اندرونی طور پر پانی جذب کرکے نرم پڑجاتے ہیں۔ ناخن کی ابتدا نرم جیلی کی طرح کے خلیوں سے ہوتی ہےجو مڑ کرسخت اور ایک دوسرے کے قریب ہوجاتے ہیں جیسے کہ ظاہر ہوتےہ یں۔ ناخنوں کے جڑ کے اوپر ایک Cuticleجو کہ جلد کا اوپر کا حصہ ہوتی ہے وہ ناخنوں کو بیرونی اثرات مثلاً جراثیم وغیرہ سے محفوظ رکھتی ہے۔ نارمل ناخن گلابی مائل ہوتے ہیں جس کی بنیادی وجہ ناخنوں کے نیچے باریک باریک خون کی نالیاں ہوتی ہیں جس کے باعث ناخن گلابی نظر آتے ہیں ناخن ایک ہفتے میں 0.5 ملی میٹر سے 1.2 ملی میٹر تک پڑھتے ہیں ہاتھوں کے ناخن پیروں کے ناخن کے مقابلے میں تقریباً چار گنا زیادہ تیزی سے بڑھتے ہیں‘ گرمی سے یا گرمی کے موسم میں ناخن اور تیزی سے بڑھتے ہیں اس لیے رات کے مقابلے میں دن میں ناخن زیادہ تیزی سے بڑھتے ہیں ایک دلچسپ حقیقت یہ ہے کہ اگر آپ سیدھے ہاتھ سے کام کرنے والے ہیں تو آپ کے سیدھے ہاتھ کے ناخن الٹے ہاتھ کے مقابلے میں تیزی سے بڑھتے ہیں اور اگر آپ بائیں ہاتھ سے کام کرنے والے ہیں تو پھر بائیں ہاتھ کے ناخن داہنے کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے بڑھتے ہیں۔ جس طرح ہماری صحت میں متوازن غذا کا کردار اہم ہوتا ہے بالکل اسی طرح ناخنوں کی نشوونما پر بھی اس کا اثر ہوتا ہے لہٰذا اگر تغذیہ ناقص ہے یا فاقے کیے جارہے ہیں ناخن کی نشوونما سست پڑجائے گی اور ان پر ترچھی لکیریں پڑجائیں گے جنہیں Beaus Linesکہتے ہیں ناقص غذائی وجہ سے یہ کمزور ہوجاتے ہیں اور ٹوٹنے لگتے ہیں۔
دوران خون کم ہونے سے ناخنوں کی نشوونما کم ہوجاتی ہے جس سے وہ موٹے‘ بھدے‘ پیلے‘ دھبے دار ہوجاتے ہیں۔ اکثر ذیابیطس اور دل کی بیماریوں میں بھی ایسے ہوجاتے ہیں۔ نیل پالش کے استعمال سے ناخن سخت ہوجاتے اور پالش صاف کرنے کے کیمیکل سے خشک ہوجاتے ہیں جس سے یہ کمزور پڑجاتے ہیں اس کے علاوہ گھریلو و صنعتی استعمال کے کیمیکل بھی ناخنوں کی چمک کو ختم کردیتے ہیں۔ کلینگ: اس میں ناخن کے اوپر کی طرف ابھار آجاتا ہے اور انگلی کی نوک کی طرف بڑھ جاتا ہے یہ کلینگ کہلاتی ہے جو اس بات کو ظاہر کرتی ہے۔ تپ دق‘ دل، شریانوں کی بیماری‘ آنتوں کی بیماری‘ یا جگر کی بیماری۔نیلا چاند: ناخن کی جڑ میں جہاں سے ناخن شروع ہوتا ہے وہاں ایک نیلے رنگ کا چاند (ہلال) ہوتو یہ نشاندہی کرے گا کہ نظام دوران خون میں کوئی خرابی ہے‘ دل کی کوئی بیماری ہوسکتی ہے۔
چمچہ نما ناخن: ایسے ناخن اندر کی طرف دئیے ہوئے یا ہموار یا بیلچہ نما ہوتے ہیں جو اس بات کی نشاندہی کررہے ہوتے ہیں کہ خون میں فولاد کی کمی ہے‘ تھائیرائیڈ کی کوئی خرابی ہے یا بخار ہے۔براؤن یا گلابی ناخن: جب گردوں کا مرض پرانا ہوچکا ہو تو ایسی صورت میں ناخن کا سرا براؤن یا گلابی ہوجاتا ہے جبکہ نچلا حصہ جڑ کے پاس سے سفید ہوجاتا ہے۔
Tenyis Nail: جگر کی سختی میں ناخن کا زیادہ تر حصہ سفید ہوجاتا ہے‘ گلابی رنگ صرف ایک کمان کی صورت میں ناخن کے سرے پر نظر آتی ہے۔پیلے ناخن: کرانک تنفس، تھائیرائیڈ بیماریوں میں ناخن کی نشوونما سست پڑجاتی ہے‘ ناخن موٹے اور سخت ہوجاتے ہیں ان کی رنگت پیلی یا زرد ہوجاتی ہے۔ ایسے ناخن جو ہتھوڑے کی شکل کے ہوتے ہیں بال جھڑنے کی ایک بیماری Alopecia Areata جس میں بال تھوڑے یا مکملگرجاتے ہیں۔

ڈاکٹر محمد نعیم اقبال ‘ ملتان 

Ubqari Magazine Rated 4.5 / 5 based on 748 reviews.